ظہیر جاوید (پیر جی) - Rashid Butt
چملہ حقوق محفوظ ہیں. Powered by Blogger.

Saturday, 10 February 2018

ظہیر جاوید (پیر جی)

0 comments

....برزخ گلی کے دو ادبی جگنو....

ظہیر الحسن جاوید
کل اور آج



راولپنڈی/اسلام آباد ٹیلی ویژن سینٹر ایمپلائز یونین کے
 سکریٹری جنرل ظہیر الحسن جاوید …دسمبر 1987ء 



ظہیر جاوید ، جنوری 2018ء

طاہر رضوی اور شاہد محمود ندیم کے بعد محنت کشوں کی اِس دنیا میں جو شخصیت سامنے آئی وہ ظہیر جاوید کی تھی۔ انہیں آگے لانے والے شاہد محمود ندیم تھے کیونکہ ظہیر جاوید 1960ء سے محنت کشوں کی خدمت کرتے، مختلف اداروں سے ہوتے ہوئے ٹیلی ویژن میں وارد ہوئے تھے۔ اور ایک جانفروش کی حیثیت سے اُن کی شہرت اچھی تھی۔ جس طرح 1974ء کا معاہدہ شاہد محمود ندیم کے نام سے منسوب ہے، اُسی طرح 1976ء کے معاہدے کو ظہیر جاوید کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ انہیں ٹیلی ویژن کے ملازمین پیار سے ’’پیر جی‘‘ کہتے تھے۔ ٹیلی ویژن سے نکلنے اور سزا پانے کے بعد آزاد کشمیر میں کوٹلی کے مقام کو گمنام دارلقرار بنایا۔


پیر جی، مجھے تو کہا تھا کہ اگر ہم زندہ ہیں تو ہم اپنی یادوں کو سینے سے لگا کے رکھتے ہیں… اور اگر نہیں ہیں تو ہمیں کیا خبر کس نے یاد رکھا، کون بھول گیا؟ مظفر شیخ کے انتقال کے حوالے سے آپ نے لکھاکہ ’’تم نے سات سطروں میں اِک زمانہ سمیٹ دیا۔ خوش رہو برادر!‘‘ اور آپ نے خبر تک نہ دی!
پیر جی، آپ تو اپنی چھتنار داڑھی کی چھائوں میں اللہ میاں کے حساب کتاب سے بچ نکلیں گے لیکن مَیں کس منہ سے جائوں گا؟         
 رشید بٹ

No comments:

Post a Comment