بَیڑا اور بِیڑا - Rashid Butt
چملہ حقوق محفوظ ہیں. Powered by Blogger.

Tuesday, 27 August 2019

بَیڑا اور بِیڑا

0 comments
اپنی بات

السّلام علیکم!

اکثر بچے اور بعض بڑے بھی، اپنی تحریروں میں ایک مرکب استعمال کرتے ہیں۔۔۔۔ ’’بَیڑا اُٹھایا‘‘ مطلب یہ ہوتا ہے کہ کوئی کام کرلیا یا کرنے کا ذمہ لیا۔ یہ غلط ہے۔ بَیڑا(زبر کے ساتھ) کا مطلب نائو، کشتی یا جہاز کے ہیں جس کے ذریعے ندی، دریا اور سمندر پر سفر کیا جاتا ہے۔ اس سے مراد کئی کشتیوں اور جہاز کے بھی ہیں جو ایک ساتھ چلتے ہیں۔ اس اعتبار سے بَیڑا پار ہوسکتا ہے یعنی بخیر و عافیت دریا ، سمندر پار کرلیا۔ بَیڑا غرق ہوسکتا ہے، یعنی کشتی یا جہاز ڈوب گیا، اس لیے کسی کام کے بگڑنے یا خراب ہونے پر بَیڑا غرق ہوگیا بھی کہتے ہیں۔
مولانا الطاف حُسین حالی کا شعر ہے:

سعی کا انجام پہلے ہی سے آتا تھا نظر
ہاتھ ساحل ہی پہ بَیڑے سے اُٹھا بیٹھے تھے ہم

جہاں تک بِیڑا اُٹھانے کا تعلق ہے تو یہ زیر سے ہے اور اس کا مطلب وہ پان ہے جس میں کتھا چونا لگا کے، چھالیا وغیرہ ڈال کر لپیٹ کر کھاتے ہیں۔’’بِیڑا اٹھانا‘‘ کا مطلب ہے، کسی مشکل کام کو انجام دینے کا ذمہ لینا، عہد کرنا، ہمت کرنا، تہیہ کرنا اور شرط لگانا۔ اس کی سند اردو کے دو اور کلاسیکی شعرأ سے لی جاسکتی ہے۔

گلوری پان کی غیروں کو تم کھِلاتے ہو
ہمارے قتل کا بِیڑا مگر اُٹھاتے ہو
(ذوقؔ)
…………
ہمارے قتل پر بِیڑا اُٹھائے، جس کا جی چاہے
یہی گھر اور یہی میداں ہے، آئے جس کا جی چاہے
(شیداؔ)

پرانے زمانے کے راجائوں اور سرداروں میں دستور تھا کہ جب انہیں کوئی مشکل کام درپیش ہوتا تو وہ اپنے ماتحتوں کو بلا کر اس کام کی حقیقت اور کیفیت سناتے۔ بعد میں ایک خاص دان میں پان کی گلوری یا بِیڑا رکھ کے ہر ایک کے آگے پیش کیا جاتا، جو اسے اٹھا کر کھاجاتا، اس پر وہ کام فرض ہوجاتا۔ بعد میں کچھ بادشاہوں کے یہاں یہ رواج بھی ہوا کہ شہر کے کسی چوک میں ایک نقارہ رکھ دیا جاتا جس پر ایک بِیڑا رکھ کے شہر میں اعلان کرادیا جاتا کہ فلاں کام کرنے والے کوکیا انعام دیا جائے گا۔ چناں چہ جو شخص سمجھتا کہ وہ یہ کام کرسکتا ہے، وہ چوک پر جا کے وہ بِیڑا اٹھا لیتا اور نقارے پر چوٹ مار، کر اس کا اعلان کردیتا۔ اس سے بِیڑا اٹھانے کا محاورہ وجود میں آیا۔
امید ہے اب تمام لکھاری بَیڑا کی جگہ بِیڑا اٹھانا ہی لکھیں اور بولیں گے۔ 

آپ کی خوشیوں اور کام یابیوں کے لیے دعا گو
باجی حمیرا اطہر

No comments:

Post a Comment