اپنی بات
السّلام علیکم!
دنیا میں کون ہوگا جو اپنی عزت کروانا نہیں چاہتا۔ اور یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ عزت لینے کے لیے عزت دینی پڑتی ہے۔ کسی کی عزت کرنے کا مطلب ہے، اُس کا لحاظ اور احترام کرنا۔ سوال یہ ہے کہ کوئی کسی کی عزت کیوں کرتا ہے؟ عام طور پر ایسے لوگوں کی عزت کی جاتی ہے جنھوں نے کوئی قابلِ تعریف کام کِیا ہو، کوئی اہم عہدہ یا ذمے داری رکھتے ہوں۔ تاہم، اپنے والدین، بہن بھائیوں، رشتے داروں اور دوستوں سے محبت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اُن کے لیے محبت کا احساس رکھنا ہی نہیں بلکہ مختلف طریقوں سے اسے ظاہر بھی کرنا چاہیے۔ جب تک ہم اپنی محبت ظاہر نہیں کریں گے، انھیں کیسے معلوم ہوگا کہ ہم اُن سے محبت کرتے ہیں۔ محبت کے اظہار کا مطلب اسے اہم سمجھنا یا اس کی قدر کرنا ہے۔ ہمیں دوسروں کی عزت کرنے کا محض دکھاوا نہیں بلکہ دل سے اُن کی عزت کرنی چاہیے۔ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم دوسروں کے بارے میں کیسے احساسات رکھتے ہیں اور ہماری نظر میں اُن کی حیثیت کیا ہے؟ اگر ہم کسی کو عزت کے لائق نہیں سمجھتے تو پھر ہمارے لیے اُس کی عزت کرنا بھی مشکل ہوگا۔ جیسے جو پودا زرخیز زمین میں لگایا جاتا ہے، وہ زیادہ ہرابھرا رہتا ہے۔ اِسی طرح اگر ہمارے دل میں دوسروں کے لیے سچی عزت ہے تو یہ آسانی سے ختم نہیں ہوگی۔ اِس کے برعکس اگر ہم محض دکھاوے کے لیے کسی کی عزت کرتے ہیں تو یہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گی۔
اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود جب آپ اپنے والدین، بہن بھائیوں، رشے داروں اور دوستوں کے لیے وقت نکالتے ہیں تو اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ اُن کی عزت اور اُن سے سچی محبت کرتے ہیں۔ آپ گویا یہ ثابت کر رہے ہوتے ہیںکہ وہ آپ کے کام سے بھی زیادہ اہم ہیں۔ لیکن اگر آپ اپنے کاموں میں مگن رہتے ہیں اور اُن کے لیے وقت نہیں نکالتے تو گویا یہ ظاہر کر رہے ہوتے ہیںکہ آپ کی نظر میں اُن کی زیادہ اہمیت نہیں ہے۔ یاد رکھیں! ایسی صورت میں آپ بھی ان کی طرف سے ملنے والی محبت اور عزت سے محروم ہو سکتے ہیں۔کیوںکہ تعلق اور رشتے فرصت کے نہیں، عزت کے محتاج ہوتے ہیں۔ پس ہمیں ایک دوسرے کی صرف عزت ہی نہیں بلکہ اِس میں پہل بھی کرنی چاہیے۔ کیا آپ ایسا کریں گے؟
آپ کی خوشیوں اور کام یابیوں کے لیے دعا گو
باجی حمیرا اطہر